By Eraj Zehra
خفا ہوں تم سے میں کہیں آج کل
جدا نہیں ہوں پر تو ہے آج کل
جو بھی ہے دل میں وہ بتاؤ کسے
دل کی یہ باتیں تجھ سے ہیں آج کل
ہے آنا جانا میرا جو بھی یہاں
ہے ساتھ چھوٹا ہے کہیں آج کل
ہے مان تجھ پر تیرا میرا جو
ہے ڈگمگیا سا کہیں آج کل
کہ اب تو آجا سنا تو اپنی
کہ ساتھ بیٹھے ہی نہیں آج کل
پریوں کی کہانی جو تو سناتی
سنو میں کس سے تو نہیں آج کل