By Ataullah Kadak
آئی جب عوام کی بات، اُٹھے بہت سوالات
تو کہتے ہیں تم چُپ رہو
نقطہ نشیں ہوئے جب حکمرانوں کے خیالات
پھر ایک چُپ، تم چُپ رہو
لڑ پڑے جب عزتِ نفس کے خاطر ہم ملازم
پوچھتے ہیں تم کون ہو؟ تم چُپ رہو
نارے لگاۓ پھرتے ہیں، سوچ بدلو دیش بدلو
کرو جب نئ سوچ کی بات، تم چُپ رہو
چلو آج ٹھان لیں اور بیاں کریں اپنے جذبات
ایک چُپ انکے لئے جو کہتے ہیں تم چُپ رہو
Ataullah Kadak, an avid reader and writer, finds solace in words. He tries to pen down the emotions which can’t be expressed by tongue. He is fond of Urdu and also writes in English and Hindi.
Instagram handle : ataullah_kadak4996