یادوں کے کھنڈر

Rate

By Sheikh Ozair Nissar

جو عمارت ہم نے بنایی تھی محبت کی
بیوفایی نے تمھاری وہ مسمار کر دی
عجیب رنگ ہیں اس دنیاے فانی کے
آدمی کہیں نہیں، امبار ہیں یادوں کے
اس گھروندے کا عقس تو آج بھی
جھیل میں نمایا ہے چاندنی راتوں میں
آج در و دیوار ہیں بکھرے
اپنے خوابوں کے محل کے
کل تک آراستہ تھی جسکی
ہر اک ڈالی پیار کے خمار سے
قید میری یادوں کے کھنڈر میں
بکھری تعبیر ہے اپنے خوابوں کی

Sheikh Ozair Nissar, a medical professional, has started writing recently. An avid fan of words of depth and meaning, he loves rhyme and rhythm. Poetry attracts him and nature captivates while music is his love.

Leave a Reply

%d bloggers like this: