آتی ہی نا تھی

Rate

By Umar khan

آتی ہی نا تھی مجھ کو گفتگو کرنا
اک کلی سے ہے سیکھی خوشبو جو کرنا
تم مہکنا صحن میں کلیوں کے جیسے
میرے گھر چاندنی اے ماہرو کرنا

دیکھنا، سوچنا، بس اس کے بارے میں
عاشقی میں فقط دل، تو ہی تو کرنا
درگزر اپنے عاشق کی خطا کرلو
خون بہتا ہے دلبر، دل رفو کرنا

ہے یہ ممکن کہ عاشق چین میں آئے
جلوہ یوں نور کا اے خوبرو کرنا
دیکھو تم بھی کسی سے کم نہیں دلبر
پہلے اپنے حسن کی آبرو کرنا

میں کسی کا نہیں، بھاگوں محبت سے
چھوڑ دو ساجنا میری جستجو کرنا
عربی میں خطبہ دینا چاہے زاہد، پر
شاعری میں محبت اردو کو کرنا

روح کو صاف کرنا تن کی لذت سے
عشق کرنا تو لوگوں باوضو کرنا
اُمّیٓ تم آستانہ خود ہی بن جانا
معرفت کی مہک میں “اللّٰہ ہو” کرنا

Umar Khan, 24, from Islamabad, Pakistan, is studying Project Management from SZABIST and working as a CRM officer in Beacon Investment, Gulberg.
Instagram handle – @ukwrites96

2 Comments

Leave a Reply

%d bloggers like this: